کمال!کاوش صدیقی کی تحریر پڑھ کے بے ساختہ یہی جملہ منہ سے نکلتا ہے۔ چٹکی لیتے مکالمے گویا ہاتھ باندھے قطار در قطار چلے آ رہے ہیں۔ کہیں نہیں لگتا کہ صورتحال کی مناسبت سے اس سے بہتر جملہ ہوسکتا ہے۔ خیال نادر ، افسانہ طرازی کی فسوں آمیز فضا، کہیں امید ، کہیں آس ، کہیں نراش ، کرداروں کی ساخت ، بنت ایسی کہ آدمی کرداروں کے ساتھ ساتھ چلتا جائے اور کہانی کے سحر میں گرفتار ششدر خود کو ایسی حیرت میں پائے کہ جی پکارے ہائے ہائے ابھی ختم کاہے کو ہوئی؟
”آنچ“
ایک ایسی ہی فسوں گر کی کہانی ہے جو عشق کی ناکامی کی کوکھ سے جنم لیتی ہے اور مصور کے موئے قلم کا شاہکار بن جاتی ہے ۔ تصوف، شوبز اور تجارت کی دنیا کے درمیان سیاست کیسے اپنا راستہ بناتی ہے یہ راز کاوش صدیقی کا سحر انگیز ، نشر زن قلم بیان کرتا یے کہانی میں ایسی پھرتی روانی ہے کہ گویا جہلم وچناب کی سبک خرام لہریں کناروں کو چوم کر واپس جائیں اور پیاس کی طلب میں پھر پلٹ آئیں۔ آنچ ایک طلسمی دنیا ہے جو کاوش صدیقی کے لفظیات نے تخلیق کی ہے۔
کہانی عین عروج پہ ختم ہوتی ہے!
بالکل ایسے جیسے زندگی اچانک ختم ہوجاتی ہے!
Reviews
There are no reviews yet.