“علی ضفاف البحر” ( سمندر کنارے) بلوچی زبان کے اولین ناول “نازک” کا عربی ترجمہ، سید ظہور شاہ ہاشمی رحمہ اللہ کی تخلیق کا شاہکار ہے۔ یہ ناول بلوچی ثقافت، انسانی جذبات، اور معاشرتی مسائل کو ایک نہایت انوکھے انداز میں پیش کرتا ہے۔ کہانی ایک بلوچی خاتون کی زندگی پر مرکوز ہے، جو ساحل سمندر کے کنارے بسنے والے بلوچوں کی نمائندگی کرتی ہے۔
“نازک” نہ صرف بلوچوں کی زندگی کی عمق میں جھانکنے کا موقع فراہم کرتا ہے، بلکہ ان کی تقالید، احساسات، اور روزمرہ کے مسائل کو بھی بڑے خوبصورت اور موثر طریقے سے بیان کرتا ہے۔ مصنف نے بلوچوں کی ثقافت کے اہم اور دلچسپ پہلوؤں کو انتہائی دلکش انداز میں پیش کیا ہے، جس سے قارئین کو انسانی جذبات اور معاشرتی حقیقتوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔
“نازک” میں سرداری نظام، عورتوں کی عزت، اور غریبوں کی حالت جیسے موضوعات کو بڑی مہارت سے بیان کیا گیا ہے۔ یہ ناول بلوچ ثقافت کو دنیا کے سامنے ایک روشن آئینہ بنا کر پیش کرتا ہے اور ساتھ ہی انسانیت کے بنیادی اصولوں کو بھی نمایاں کرتا ہے۔ اس کہانی کے ذریعے، ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ بلوچوں میں عورت ذات کی کتنی عزت کی جاتی ہے اور ان کے سماج میں سرداری نظام اور اسمگلنگ کس طرح کے مسائل پیدا کرتے ہیں۔
اس ناول کا ترجمہ اسد اللہ میر الحسنی نے بڑی عرق ریزی سے کیا ہے، اور ان کی محنت کا نتیجہ یہ ہے کہ یہ ترجمہ انٹرنیشنل ترجمے کے مقابلے میں شارٹ لسٹ ہو چکا ہے۔
“سمندر کنارے” نہ صرف بلوچی ثقافت کا آئینہ ہے بلکہ یہ کتاب انسانی جذبات کی گہرائیوں کو بھی بڑے خوبصورت انداز میں پیش کرتی ہے۔
Reviews
There are no reviews yet.