کامک تصویری کہانی کو کہا جاتا ہے جس میں تصویریں اور مختصر جملے مل کر کہانی کو دل چسپ انداز میں پیش کرتے ہیں۔ رنگین تصویریں قاری کو کہانی کا حصہ بنا دیتی ہیں اور وہ خود کو کہانی میں شامل محسوس کرنے لگتا ہے۔ دنیا بھر میں کامکس بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے بنائی جاتی ہیں لیکن بچے انھیں زیادہ پسند کرتے ہیں کیونکہ وہ تصویروں میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔رنگین تصویروں پر مشتمل کہانی کی تصوراتی دنیا بچوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہےاور انھیں کہانی میں مکمل طور پر شامل کر لیتی ہے۔
کامک اور عام کہانی میں بنیادی فرق یہ ہے کہ کامک میں کہانی تصویروں اور مختصر جملوں کے ذریعے بیان کی جاتی ہے، جبکہ عام کہانی صرف لفظوں پر مبنی ہوتی ہے۔عام کہانی میں منظر نگاری، کرداروں کے حلیے اور اُن کے جذبات سب کچھ لفظوں کے ذریعے بیان کیے جاتے ہیں اور قاری کو یہ سب اپنے تخیل سے سمجھنا پڑتا ہے، جبکہ کامک میں تصویریں سب کچھ آسانی سے سمجھا دیتی ہیں۔ کرداروں کے حلیے،اردگرد کا ماحول، جذبات اور واقعات کو تصویروں کے ذریعے بیان کیاجاتا ہے، صرف کرداروں کے مکالمات کو بیان کرنے کے لیے الفاظ کا سہارا لیا جاتا ہے۔
بچوں کو مطالعہ کی طرف راغب کرنے کے لیے کامک ایک بہترین ذریعہ ہے، کیونکہ رنگین تصویریں اور مختصر جملے کہانی کو آسان اور دل چسپ بنا دیتے ہیں۔ دل چسپ مناظر بچوں کو متوجہ کرتے ہیں اور انھیں کرداروں کے جذبات اور واقعات کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔ تصویریں دیکھ کر بچے الفاظ کا مطلب جلدی سمجھ لیتے ہیں،جس سے ان کی مطالعہ میں دل چسپی بڑھتی ہے،مطالعے کا شوق پروان چڑھتا ہے اور پھر بچے پڑھنے کے عادی ہو جاتے ہیں۔ کامک کی رنگین تصویریں بچوں کے تخیل کو مضبوط کرتی ہیں، مہمات ،جاسوسی اور ذہنی آزمائش کے کھیلوں( پزلز ) پر مشتمل یہ کہانیاں بچوں میں مسائل حل کرنے کی مہارت پیدا کرتی ہیں اور ان کی ذہنی نشوونما میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔
دنیا بھر میں کامکس پر خصوصی توجہ دی گئی اور اس پر بہت کام ہوا ۔بدقسمتی سے اردو کا دامن کامکس کے لحاظ سے ہمیشہ تشنہ لب رہا ہے، شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ کامکس کی اشاعت ہمیشہ سے خاصی مہنگی رہی ہےاور ہمارے ہاں کتابوں کی فروخت اتنی زیادہ نہیں ہوتی کہ ادارے اس پر کام کرنے کی ہمت کر سکیں۔ اس کمی کو شدت سے محسوس کرتے ہوئے ہم نے پوری لگن اور جذبے کے ساتھ اردو کامکس پہ کام شروع کیا ہے۔ ابھی تجرباتی طور پر اس سلسلے کی چند کتابیں شائع کی جارہی ہیں۔ اُمید ہے کہ بچوں کو یہ بے حد پسند آئیں گی۔ہم مدارس، مکاتب اور اسکولز مالکان سے درخواست کرتے ہیں کہ ان کتابوں کو پہلے خود پڑھیں ،جانچیں، پرکھیں اور اگر یہ مفید ثابت ہوں تو اپنے اداروں کے بچوں کے لیے بطور اردو ریڈر نصاب کا حصہ بنائیں۔
ان شاءاللہ یہ کتابیں اردو مطالعہ کی عادت ڈالنے کے لیے بہترین معاون ثابت ہوں گی۔
✍️محمد فہیم عالم
Reviews
There are no reviews yet.