”جی بوائے“ امجد جاوید کا بچوں کے لیے پہلا ناول ہے۔یہ پاکستانی بچوں کے ادب میں ایک نیا سپر ہیرو ہے،اس نوع کا سپر ہیرو اس سے قبل بچوں کے اردو ادب میں شاید ہی کوئی لکھا گیا ہو۔ امجد جاوید کا سپر ہیرو نہایت منفرد اور مختلف ہے۔جینیٹک سپر ہیرو،اس سے پہلے صرف انگلش اور فرانسیسی کہانیوں میں پیش کیے گئے ہیں،یوں اُردو میں پاکستانی بچوں کا پہلا سپر ہیرو بلا شبہ ”جی بوائے“ ہے۔ ایسا بچہ جس کے سامنے گرانڈیل پہلوان بھی بچے ثابت ہوتے ہیں، وہ طاقت اور صلاحیتوں میں عام انسانوں سے مختلف ہے۔ ایک مافوق الفطرت بچہ ہے جس کے جینز میں پیدائشی طور پر تبدیلیاں کر دی گئی ہیں،اور وہ دوسرے بچوں سے مختلف ہے، میں ”جی بوائے“ کو بچوں کے ادب میں پہلا ”سپر ہیومن یا سپر ہیرو“ قرار دیتا ہوں۔ آج کے بچے ”جی بوائے“ پڑھیں گے تو انہیں پڑھنے میں مزہ آئے گا کہ ناول کی اُٹھان بہت عمدہ ہے،بیانیہ اس قدر سادہ ہے کہ بچے پڑھتے چلے جائیں گے اور کہانی کی تیزی کے ساتھ بہ جائیں گے۔ ”جی بوائے“ بلا شبہ انتہائی تیز رفتار ایکشن سے لبریز عمدہ ناول ہے۔
تمام سپر ہیروز کی طرح بچوں کا ہم عمر ”جی بوائے“ بھی نیکی کا استعارہ اور بدی کا دشمن ہے… اور بچوں کی ذہنی نشونما کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ انہیں پڑھنے میں مزہ آئے،وہ پڑھنے کے عادی ہو جائیں اور نیکی بدی کا فرق سمجھ جائیں،ہیرو اور ولن میں تمیز کرنے لگیں۔ ”جی بوائے“ لکھنے پر میں امجد جاوید کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،کیوں کہ ”مارول“اور”ڈی۔ سی۔ کامک‘ کے سپر ہیومن کرداروں نے بچوں کو سالہا سال سے اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے تو کیوں نہ ہم اپنے بچوں کے لیے پاکستانی یا مشرقی سپر ہیومن کرداروں کے ذریعے حیرت و استعجاب میں مبتلا کرکے ان کے وجدان اور تخیل کو متحرک کریں۔ ”جی بوائے“ اس ضمن میں ایک عمدہ اور شان دار کوشش ہے۔ شاباش امجد جاوید…!”
✍️ ابن آس محمد
معروف ڈرامہ و ناول نگار،ادیب،مصنف
Reviews
There are no reviews yet.