٭ پرو فیسر غالب اپنی ایک حیرت انگیز ایجاد کو پرکھ رہے تھے۔
٭انہوں نے دو بوتھ بنائے تھے۔ ایک بوتھ ان کی تجربہ گاہ میں تھا۔ دوسرا کسی نا معلوم جگہ ۔
٭پروفیسر غالب جیسے محب وطن کو ایسی ضرورت کیوں پیش آئی؟
٭ انہوں نے جب اس بوتھ میں قدم رکھا تو کیا ہوا۔۔۔آپ دھک سے رہ جائیں گے۔
٭ لیکن یہ دھک سے رہ جانا تو پہلی بار ہوگا۔ اس خاص نمبر میں آپ کو ان گنت بار دھک سے رہ جانا پڑے گا۔
٭ لہذا ابھی سے دھک رہ جانے کی تیاری کر لیں۔۔۔صرف تیاری نہیں ۔۔۔تیاریاں ۔۔۔اس لیے کہ یہ کوئی عام نمبر نہیں ۔۔۔خاص نمبر ہے۔
٭انسپکٹر جمشید اور ان کے تینوں بچے ، بیگم جمشید میں ایک حیرت انگیز اور انوکھی تبدیلی محسوس کرتے ہیں۔ایسی تبدیلی جس نے ان کے ہوش اڑا دیے۔
٭ ملک کے وزیر خارجہ فیاض غوری اپنے گھر میں کپڑے استری کرتے ہوئے جلا دیتے ہیں ۔ ہانڈی بناتے ہوئے جلا دی۔جبکہ گھر میں وہ ایسے کام کبھی نہیں کرتے۔
٭ انسپکٹر کامران مرزا نے پروفیسر غالب کے بتائے ہوئے بوتھ میں پاؤں رکھا اور غائب ہو گئے۔
٭ جنگلی درندے منور علی خان کا حکم مانتے نظر آتے ہیں۔
٭انسپکٹر جمشید پارٹی کو ہر حال میں انشارجہ پہنچنا ہے مگر تمام راستے تھے۔پھر وہ کیسے پہنچے؟
٭ انسپکٹر جمشید نے ایک بلند منزل کی چھت پہ پائپ کے ذریعے فرزانہ کو اوپر بھیجا۔۔۔وہ چھت تک گئی اور پھر۔۔۔؟
٭ تین بڑے خوفناک مجرموں سے ملیے۔۔۔تینوں لوہے کے پہاڑ تھے۔
٭فرزانہ ، فرحت اور رفعت کو ایک خوفناک قلعہ نما عمارت میں بند کردیا گیا۔ اس عمارت سے نکلنا ناممکن تھا۔
٭ وہ فرزانہ، فرحت اور رفعت کو ترکیب سوچنے کی دعوت دیتے ہیں۔
٭ آخری لمحات کی آخری لڑائیاں ۔۔۔۔آپ کو ہمیشہ یاد رہیں گی۔
٭فاروق ،آفتاب اور مکھن کی شوخیاں۔۔۔ان کے چست جملے۔۔۔آپ کو بار بار مسکراہٹوں کی دنیا میں لے جائیں گے۔
٭ اس ناول میں ایسے لمحات بار بار آئیں گے جب آپ کے سانس اوپر کے اوپر اور نیچے کے نیچے رہ جائیں گے۔
Reviews
There are no reviews yet.